Комментарии:
سلیم صافی صاحب
واقعی آپ دور اندیش ہیں
آپکا موقف شروع سے آج تک سچا ثابت ہوا
Inn tenoon ko phaci dyn.....
ОтветитьPakistani Punjabi destroyed Pakistan
ОтветитьImran begarat aur Kam zaraf han
Ответитьڈرے ڈرے اور سہمے سہمے لوگ اپنے سروں کی بچاو میں ہی عافیت سمجھتے ہیں ۔۔۔۔
ОтветитьSuri Qanoon shikan knjar ko ibrat Nashan Bnao
Ответить🌺🌺💚💚💚🌺🌺
Ответитьجتنا نقصان اور تباہی عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں ، بشمول قومی سلامتی کے اداروں ،اور پاک فوج کو داماد یہود نیازی نے پہنچایا ہے ،تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ، پاک فوج کو نقصان پہنچانے میں داماد یہود نیازی پروجیکٹ کے وہ کوتاہ بین جرنیل اور ججز بھی شاملِ حال ہیں، جنھوں نے دامادیہود نیازی کو پرموٹ اور فسلیٹیٹ کیا، ثاقب نثار جیسے یوتھیے ججوں کے زریعے صادق و امین ہونا کا سرٹیفیکیٹ جاری کروایا ،2018 کے الیکشن کو جنرل بیفیض حمید سنگھ ، جنرل باجوہ، سابقہ ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر الاسلام اور شجاع پاشا نے تحریک لبیک پاکستان کا ووٹ چوری کر کے داماد یہود نیازی کو ملک وقوم پر بزور وردی مسلط کیا۔ عوامی رائے عامہ پر اثرانداز ہونے والے جرنیل نہ صرف اپنے حلف سے غداری کے مرتکب ہوئے بلکہ انہوں نے آئین پاکستان کے ساتھ بھی کھلواڑ کیا۔ داماد یہود نیازی پروجیکٹ کے تمام کرداروں اور سہولت کار ججوں اور جرنیلوں کو فوجی عدالتوں کے زریعے نشانہ عبرت بنایا جانا چاہیے تاکہ آئیندہ کسی جنرل یا جج کی ہمت نہ ہو کہ وہ اپنے عہدے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کر سکے
جس ملک کے ججز اور عدالتیں سیاستدانوں، حکمرانوں اور
جرنیلوں کی رکھیلیں اور طوائفیں بن کر ان کی منشاء و مرضی کے مطابق فیصلے کرنے پر بخوشی ورغبت رضا مند ہوں اور خودسپردگی کا یہ عالم ہو کہ ججز، حکمرانوں اور جرنیلوں کی ایک کال بیل پر اپنی حاضری اور خدمت کو اپنے لیے سعادت و کرم سمجھیں، اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا ؟ جس ملک کے جج سسر ہوں،اور اسی کی عدالت میں داماد سائل یا مجرم ہوں، اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔ جس ملک کے ججز، سیاستدانوں اور جرنیلوں کے فیصلے پڑھنے کیلئے بھرتی کیے جائیں۔ اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔ جس ملک میں عدالتیں اور ججز سیاستدانوں، حکمرانوں اور جرنیلوں کی مرضی و منشاء سے چاہے رات کو کھولی جائیں، یا چھٹی والے دن کھولی جائیں، اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔ جس ملک کی عدالتیں اور ججز یہ ثابت ہو جانے پرکہ یہ ملزم بےقصور اور معصوم ہے،باعزت بری ہونے کے احکامات جاری کر دیں، (دو دفعہ ہائیکورٹ ایک دفعہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود ملزم سعد حسین رضوی کو، عدالتیں بری کر دیں، ملک پر مسلط تحریک انصاف کا وزیراعظم دامادیہود نیازی اور ڈی جی آئی ایس جنرل بیفیض حمید سنگھ ہو، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل باجوہ ہو، تو سعد حسین رضوی اعلیٰ عدالتوں کے واضح احکامات کے باوجود بھی رہا کیوں نہیں کیا جاتا؟). اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔ جس ملک کی اعلیٰ عدالتوں سے سزا یافتہ آسیہ ملعونہ گستاخہ کو فرانسیسی صدر کی کال پر باعزت رہا کر کے،فرانسیسی صدر کو سپرد آغوش کر دیا جائے تو اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔
اگر وزیراعظم دامادیہود نیازی سے استفسار کیا جائے کہ آسیہ ملعونہ گستاخہ کو آپ نے اپنے ناجائز اختیارات استعمال کرکے، عدالتوں پر دباؤ ڈال کر کیوں آزاد کروایا اور کیوں صدر میکرون کو سپردِ آغوش کیا، تو زلیل اعظم کا جواب ہوتا ہے کہ پاکستان کا قانون اور عدالتیں میری جوتی کی نوک پر، ہم یورپی یونین کو ناراض نہیں کر سکتے۔ ہماری امپورٹ ایکسپورٹ بند ہو جائے گی۔
جس ملک کی عدالتوں اور قانون کو مذاق سمجھ کر آئین پاکستان سے کھلواڑ کیا جائے، اعلیٰ عدالتوں کے بار بار طلب کرنے پر بھی صاحب بہادر داماد یہود نیازی عدالتوں اور ججوں کو سرخ جھنڈی دکھائیں، اور جج حضرات، صاحب بہادر کا رات گئے تک محض اس لئے عدالتیں کھول کر رکھیں کہ شائد صاحب بہادر کو ان کے وکلاء منت سماجت اور راضی کر کے لے ہی آئیں تو کہیں صاحب بہادر عدالتوں کے دروازے بند دیکھ کر مخبوط الحواس یا ناراض نہ ہو جائے، تو اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا۔
جس ملک میں انصاف ملتا نہ ہو بلکہ بکتا ہو،
جس ملک کی کورٹ کچہریوں میں وکیلوں کے منشیوں کو راضی کرنا، عام شہری کیلئے مشکل ہو جائے۔ جس ملک کی کورٹ کچہریوں میں سو روپے والا اشٹام پیپر پانچ سو روپے میں بکے، دس روپے والی فوٹو سٹیٹ کاپی ،سو روپے میں کی جائے، مقدمے کی تاریخیں لگوانے کیلئے رجسٹرار کو بھاری نظرانہ پیش کیا جائے، مثلیں اور مچلکے نکلوانے اور لگوانے کیلئے بھاری فیسیں وصول کی جائیں، مرضی کے جج کی عدالت میں مقدمہ چلانے کیلئے، سیاسی اثر و رسوخ کے ساتھ ساتھ بھاری نظرانہ پیش کیا جائے، تو اس ملک میں انصاف کا عالم کیا ہوگا ۔
تو پھر ہم عوام پاکستان حق بجانب ہیں اور لعنت بھیجتے ہیں، پہلے نظام سلطنت کے ستون مققنہ پر، عدل و انصاف کے اعلیٰ ایونوں پر، اعلیٰ عدالتوں میں بیٹھے بکاؤ ججوں پر، وکیلوں پر، رجسٹراروں پر، ہکاروں پر، منشیوں پر، اسمبلیوں میں بیٹھے ہر اس عوامی نمائندے پر، جس نے آئین پاکستان کو پامال کیا ، آئین پاکستان کو کمزور کیا، آئین پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا، آئین پاکستان کو اس کی روح کے مطابق نافذ نہ ہونے دیا،
پاکستان زندہ ❤️ باد
پاک فوج زندہ ❤️ باد
پوٹی آئی مردہ 😈 باد
گیلا تیتر مردہ 😈 باد
داماد یہود نیازی مردہ 😈 باد
پہلے جرنیلوں نے آئین کو جوتے کی نوک پر کھا ہوا تھا اور آجکل ججوں نے آئین کو جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے۔ ججز بھی مشرف کی طرح یہ کہہ رہے ہیں کہ قانون کیا ہے جو یہ کہیں وہ قانون ہے۔ اللہ اِن فرعونوں سے ملک کو نجات دے۔
ОтветитьPDM Government can not dare to take any action against Imran Khan
ОтветитьGood very good
ОтветитьYees
ОтветитьNo because the sitting chief justice is pro Imran & pti , following saqib
ОтветитьPiercing and annoying voice.
Ответитьسپریم کورٹ عمران خان کا اپنا ہے
Ответитьحکومت رجوع نہیں کرے گی کیونکہ حکومت نے ستو پئے ہوئے ہیں
ОтветитьIMRAN NIAZI ko Naaihl Karna hai inshallah and bhot zaroori hai warna Pakistan ko bhot nuqsan huga es bandey Kay hath say
ОтветитьMURSHAD INSHALLHA
Ответитьسپریم کورٹ نے اپریل2022 میی ایک اچھا کام کیا تھا مگر پھر اسے خیال ایا کہ اس نے غلطی کر دی ھے لہذا اب اس سدھار رہی ھے کہ ہمیں کیا ضرورت ھے سچھے کام کرنے کی کیوں نا ایسا کیا جاءے کہ عدالتیں بدنام بھی ھوھ اور تماشے لگے رہیں عدالت کا نمبر دنیا میں ویڈے بھی آخری ھے اس ڈے کیا فرق پڑے گا کے حو کیا ھو تا ھے قانون کیا ھوتا ھے ۔۔آءین کس بلا کا نام ھے بد نام نا ھونگے تو کیا نام نا ھوگا۔۔معذدت کے ساتھ۔
Ответить100 percent Right..absolutely....
ОтветитьMakaaar bannda hy
Ответитьسیاستدانوں کے عموماً تین چہرے ہوتے ہیں لیکن عمران خان کے ماشااللہ چار چہرے ہیں اور وہ جس کو جو چہرہ دکھانا چاہتے ہیں، اسے وہی دکھاتے ہیں اور برسوں تک انہیں دوسرے چہرے کا پتہ ہی نہیں چلنے دیتے۔ منفرد انداز میں جھوٹ گھڑتے اور پھر اس اعتماد کے ساتھ بولتے اور اس کی تکرار کرتے ہیں کہ اچھے بھلے لوگ یقین کرنے لگتے ہیں۔ یہ واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے پوری فوج، پوری آئی ایس آئی اور پوری ایم آئی کو دھوکہ دیا۔ اس عظیم کھلاڑی کی اس شاندار ایکٹنگ کو ملاحظہ کیجئے کہ جب حکومت کو فوج اور ایجنسیوں کی طرف سے فراہم کردہ غیرآئینی اور غیرقانونی سپورٹ اور بیساکھیوں کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا تو انہوں نے پاکستانی عوام کی ذہنیت کو جانچ کر اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ مل کر معمول کے ایک سفارتی مراسلے یا سائفر کو بنیاد بنا کر یہ بیانیہ گھڑاکہ ان کی حکومت کو امریکہ نے سازش کرکے ختم کیا۔
ОтветитьSir supreme court ke ifaisla krne walo ki bhi to credibility koi honi chahiye?
Ответитьجو جو آپ نے ویڈیو میں بتایا بالکل وہ بھی میں نے عدم اعتماد اور عمران خان کی تقریروں سے سنا یعنی آپ کی باتیں سو فیصد درست ہے
Ответить